حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، ان مظاہرین نے بلینکن کو "خون آلود بلینکن" اور "وزیر نسل کشی" کے القابات دیتے ہوئے اسے "وحشی" اور "جنگی مجرم" قرار دیا۔
سیکیورٹی اہلکاروں کے ذریعے ہال سے باہر نکالی جانے والی ایک امریکی خاتون نے زور سے کہا: "تمہاری میراث نسل کشی ہوگی۔ تمہیں ہمیشہ خون آلود بلینکن اور وزیر نسل کشی کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ تمہارے ہاتھوں پر سینکڑوں ہزاروں بے گناہ انسانوں کے خون ہیں۔ ہم نہیں بھولیں گے، شرم کرو۔"
بلینکن کو مزید دو مظاہرین کی جانب سے بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ مظاہرین میں سے ایک نے اسے "وحشی" اور "جنگی مجرم" کہا۔
مظاہرین میں سے ایک مرد، جس نے ایک پلے کارڈ اٹھا رکھا تھا اور اس پر بلینکن کو جنگی مجرم قرار دیا گیا تھا، جب سیکیورٹی اہلکار اسے بھی ہال سے باہر نکال رہے تھے تو اس نے بلند آواز میں کہا: "غزہ میں اسرائیل نے 450 دنوں سے زیادہ عرصے سے نسل کشی کر رکھی ہے اور امریکی حکومت نے پچھلے سال اسرائیل کو ہتھیاروں اور بموں کے لیے 25 ارب ڈالر سے زیادہ کی امداد دی ہے۔"
آپ کا تبصرہ